Kuch bhi Na Kaha by Sumaira Hameed - PDF

 

Kuch bhi Na Kaha by Sumaira Hameed - PDF

وہ دوسری کتابوں کی باتیں کرنے لگتی
تھی۔ وہ اتنی شفیق ، نرم خو اور صاف نیت تھی کہ اس
سے بات کرنے میں کوئی جھجک نہ رہتی کسی ملازم کو
آواز دے کر بلاتی، سبز چائے منگوائی، اس کے
سامنے رکھواتی ، اور بات جاری رکھنے کے لیے کہتی۔
دو دن ایسے گزرے تھے کہ وہ صرف دو دن
نہیں لگتے تھے۔ اتنا تو وہ لاہور میں نہیں جیا تھا جتنا
یہاں جی لیا تھا۔
✩✩✩
وہ اسے پروفیسر صاحب کے طویل خطوط کے
کچھ حصّے  پڑھ کر سنانے لگا۔ یہ اس کا پہلا سفر تھا ، وہ
کچھ 
سنکی  ہو گیا تھا شاید۔ کتابوں کے ساتھ پروفیسر
صاحب کے خطوط بھی رکھ لایا تھا۔ یونان کے قصے
بڑی دلچسپی سے سنتی رہی۔ اور اس میں تھیٹر پلے پر دیر
تک سوال کرتی رہی۔
ٹھیٹر   تو لاہور میں بھی کلاس کا ہوتا ہے لیکن
یونان کی بات ہی اور ہے۔ اس نے خود ہی تبصرہ  کر
دیا۔
وہ افسوس سے سر ہلانے لگی۔ مجھے دونوں
سے مطلب نہیں رکھناچائیے 
وہ مسکرانا چاہتا تھا لیکن اسے دیکھ کر رہ گیا۔
آپ لاہورآئیے  گا۔“ کہہ نہ سکا۔


Read Complete Story Here




✨ پلک جھپکتے قصے – جہاں ہر کہانی چند لمحوں میں آپ کے دل میں جگہ بنا لے! ✨

📌 سیگمنٹ ڈسکرپشن:
پلک جھپکتے قصے ایک منفرد سیگمنٹ ہے، جہاں میں آپ کے لیے ایسی مختصر مگر جاندار کہانیاں لاتی ہوں جنہیں آپ 35 سے 40 منٹ میں مکمل پڑھ سکتے ہیں۔ یہ کہانیاں نہ صرف آپ کے وقت کا بہترین استعمال ہوں گی بلکہ آپ کو جذبات، محبت، خواب اور حقیقت کی ایک نئی دنیا میں لے جائیں گی۔

یہ سیگمنٹ خاص طور پر اُن قارئین کے لیے ہے جو مصروف زندگی میں بھی ادب اور کہانیوں کا مزہ لینا چاہتے ہیں۔ ہر کہانی مختلف موضوعات پر مبنی  ہے اور اپنے اندر ایک الگ ہی سحر رکھتی ہے۔ 🌹
✨ اگر آپ کہانیوں کے شوقین ہیں اور مختصر مگر یادگار افسانے پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ سیگمنٹ آپ کے لیے ہی ہے! ✨

✨ آپ کے 40 منٹ، ایک یادگار کہانی کے لیے! ✨
👇پلکےجھپکتے  قصّے کی سابقہ کہانیاں
Post a Comment (0)
Previous Post Next Post