Tere liye hai mera dil novel by farhat ishtiaq

tere liye hai mera dil novel by farhat ishtiaq

آپ بیٹھے بابا جانی کے کسی دوست کا فون آیا

ہوا ہے وہ اس میں بز ی ہیں۔ وہ بڑی نرم کی

مسکراہٹ چہرے پر لاتا ہوا بولا۔ اسے مجبورا صوفےپر ہی 

بیٹھنا ہی پڑ گیا۔ اسے بٹھا کر وہ خود بھی سامنے بیٹھ گیا

۔ اپنے ہاتھ میں پکڑا ڈونگا اس نے سینٹر ٹیبل پر رکھ دیا 

 وہ بغور اس کے چہرے کا جائزہ لے رہا تھا جبکہ وہ

کچھ الجھی ہوئی سی بیٹھی ہوئی تھی 

میں اتنے دنوں سے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہ رہا تھا

لیکن اتفاق سے آپ سے ملاقات نہیں ہو پا رہی

تھی۔

وہ تعجب سے اس کی طرف دیکھنے لگی تو وہ اپنی بات

کی وضاحت کرنے لگا۔

آپ پاپا جانی کا اتنا خیال رکھتی ہیں۔ انہیں اتنا

ٹائم دیتی ہیں۔ ظاہر ہے آپ کی اس مہربانی پر مجھے آپ

کا شکریہ تو ضرور ہی ادا کرنا چاہیے تھا۔" وہ اتنے

بھاری بھر کم تشکرانہ الفاظ پر بوکھلا کر رہ گئی ۔ 



Post a Comment (0)
Previous Post Next Post