قبر پر مٹی ڈالنے والوں میں وہ پہلا تھا۔ آخری ہو جانے کے لیے اس نے مٹی برابر کرنے کے بہانے دونوں
ہاتھ مٹی بٹھانے کے انداز میں قبر پر رکھ دیے تھے۔ گرتے ڈھیلے کو بھی جماد یا، انداز یوں تھا۔
خس کم جہاں پاک ......
آخری کنڈا بھی نکل گیا۔ ساری دنیا نے زہرہ کا پیچھا چھوڑ دیا تھا۔ بس ایک شیم تھی جو بیٹی کا پتا کرنے آجاتی
دنیا دیاتھا ایک تھی جو کا
تھی، اسے لگتا ، وہ زہرہ کو اس سے چھینے آتی ہو۔
مگر خیر ۔ آج یہ کانٹا بھی نکل گیا۔ وہ گھر کی طرف گامزن تھا۔ مگر تب ہی اسے ایسے جھٹکا لگا گویا کسی نے پیروں
سے زمین کھینچ لی ہو۔
وہ جس دروازے پر تالا ڈال کر گیا تھا، وہ کھلا پڑا تھا۔ وہ بھاگ کر اندر داخل ہوا اس کے بدترین خدشات کی
تصدیق ہو گئی۔ زور انہیں تھی اس کی ماں بھی نہیں تھی ۔
وہ الٹے قدموں گھر سے نکلا ، کواڑ بہت دیر سے ایک دوسرے پر نفرین بھیجتے رہے۔