Status : completed
Genre :Realistic Fiction, Social Issue Drama
Psychological Drama,Inspirational Fiction
دنیا کی بھیڑ میں، جہاں دو جنسیں اپنی اپنی شناخت بنا چکی ہیں، وہیں ایک تیسرا جنڈر اپنی شناخت کے لیے چیخ اٹھتا ہے۔
ایک ایسا جنڈر، جو نہ مکمل مرد ہے، نہ عورت… بس ایک سوالیہ نشان، جسے معاشرہ نہ سمجھتا ہے، نہ سنجیدگی سے لیتا ہے۔ نہ اسے بولنے کا حق دیا جاتا ہے، نہ تعلیم کا، نہ کام کا، اور نہ ہی جینے کا۔
دنیا اسے ماننا تو دور، اس پر سوچنا بھی گناہ سمجھتی ہے۔
کیا وہ انسان نہیں ہوتے؟ کیا ان کے سینے میں دل نہیں دھڑکتا؟ کیا وہ سانس نہیں لیتے؟ کیا وہ بھی ہماری طرح خدا کی پیدا کی ہوئی مخلوق نہیں؟
یہ کہانی ہے زید کی—ایک ایسے وجود کی، جس کی شناخت اس کے اختیار میں نہ تھی، مگر دنیا نے اس سے وہ بھی چھیننے کی کوشش کی۔
زید نہ مرد ہے، نہ عورت… مگر اس کا درد دونوں سے زیادہ
گہرا ہے۔
"میں بھی انسان ہوں" ایک ایسا افسانہ ہے جو ہمارے سماج کی اس بے حسی کو بےنقاب کرتا ہے، جو صرف دو جنسوں کو انسان سمجھتی ہے۔
یہ صرف زید کی نہیں، ہر اس وجود کی کہانی ہے، جسے اس کی شناخت کے باعث جینے نہیں دیا جاتا۔