مصنف لکھتے ہیں کہ رسالے کے اجرا کو تھوڑا ہی عرصہ گزرا ہو گا کہ پڑھنے والوں کی طرف سے ایڈیٹر کے نام طرح طرح کے سوالات موصول ہونے لگے۔ ان ہی دنوں ہم رسالے کی فروخت بڑھانے کے متعلق سوچ رہے تھے کہ جب تک سوالات و جوابات کا کالم نہ ہو۔ فلمی سیکشن یا انعامی مقا بلے نہ ہوں پر چہ زیادہ نہیں بنتا۔ چنانچہ میں استفسارات و جوابات کا سلسلہ شروع کرنا پڑا۔
یہ بڑا مشکل کام تھا۔ کسی سوال کے لئے حکیموں سے مشورہ لینا پڑتا تو کسی کے لئے لٹریچر کے پروفیسروں سے۔ تیسرے سوال کا جواب کوئی درزی ہی دے سکتا تھا تو چوتھے کا ماہر نفسیات پانچویں کا شاعر چھٹے کا مورخ ' ساتویں کا باورچی اور آٹھویں کا کوئی ماڈرن خاتون و غیرہ وغیرہ۔ بہر حال کیسازی سوال پوچھا گیا ہم نے کسی نہ کسی طرح اس کا موزوں ترین جواب بہم پہنچایا۔ نیز اس سلسلے میں جو خط و کتابت ہوتی تھی وہ بھی صیغہ راز میں رکھی گئی۔ فقط سوال پوچھنے والے کا نام اور پورا پتہ شائع کر دیا جاتا۔
ان اسفتارات اور جوابات کی چند جھلکیوں سے آپ بھی مستفید ہونے کا شرف حاصل کریں ☺️🫂