اب تو سنجیدہ ہو جاؤں گا چاچو بابا نے بتایا نہیں آپ کو دو ماہ بعد میرے ہاتھ پیلے ہونے والے ہیں
حسن دانت نکال کر شرمانے کی ایکٹنگ کرتا ہوا حیدر سے بولا جس پر حیدر افسوس سے حسن کو دیکھتا ہو ابولا
"تمہارے سپلی میں دیئے ہوئے پیپرز کلیئر ہوئے اب کی بار۔۔ کیا نتیجہ نکلا اس کا"
حیدر حسن کی لا پر واہ اند از کو دیکھتا ہوا اس سے پوچھنے لگا حسن پچھلے دوسالوں سے اپنے پیپرز کو کلیئر کرنے کی
کوشش میں ناکام تھا
پوری امید ہے اب کی بار کلیئر ہو جائے گیں، اس بار دس ہزار جو اوپر سے دیئے ہیں"
حسن فروٹ باسکٹ میں سے سیب نکال کر دانتوں سے کتر تا ہوا حیدر کو اپنا کارنامہ بتانے لگا جس پر حیدر کو مزیدافسوس ہوا
یوں پیسے دینے کی بجائے ایک بار دل لگا کر پڑھ لو تو کیا حرج ہے، کیوں اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے میں لگے ہو ۔۔۔ اور جو چند ماہ پہلے تمہیں باہر جانے کا دورہ پڑا تھا اُس کا کیا بنا حسن کی لاپر واہ طبعیت کی وجہ سے اس کے لئے فکر مند ہو تا اس سے پوچھنے لگا