Band muthi ma sulaghti rait novel by Saima Akram Ch

Band muthi ma sulaghti rait novel by Saima Akram Ch

 ہونا  کیا تھا وہ اور جو اس کے ساتھ ایک پالتو کتا ہوتا ہے دلاور ۔ کچھ دن سے خاصے

اچھل رہے تھے وہ حیدر تو بچ گیا، البتہ اس دلاور کے ایک گولی بازو پر لگی ہے۔ اب دونوں

میرے راستے میں آنے سے پہلے کم از کم ایک دفعہ تو ضرور سوچیں گے ۔‘ سجاول کے انتہائی

تنفر بھرے انداز پر مومنہ کا نازک سا دل سہم گیا۔

سجاول پلیز مجھے لال حویلی چھوڑ آئیں۔ میں شاہ جی کے پیروں میں گر کر معافی

مانگ لوں گی پلیز وہ روہانسی ہو کر بولی تھی۔

" کیوں مجھے پاگل کتے نے کاٹا ہے جو میں تمہیں وہاں چھوڑ آؤں۔ بھول جاؤ

اپنی اس لال حویلی کو جہاں تمہارے باپ نے ساری نفسیاتی مریض عورتیں اکٹھی کر رکھی

ہیں ۔ وہ ایک دم بھڑک اٹھا تھا۔

" آپ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ ان نفسیاتی مریض عورتوں میں ایک عورت آپ کی

ماں بھی ہے۔ 



Post a Comment (0)
Previous Post Next Post